پی ٹی آئی کے لاپتہ افراد میں سے آج دو ایسے قیدی پیش کیے گئے جن کے بارے میں کسی کو علم نہیں تھا کہ وہ کہاں ہیں۔ پانچ بچوں کے باپ اور مزدور، فتح محمد کو آج انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں پولیس کی گاڑی میں زنجیروں میں جکڑا ہوا پیش کیا گیا۔ فتح محمد اور شفیع اللہ کو حسن ابدال پولیس نے 25 دن تک غیر قانونی حراست میں رکھا، جہاں ان پر بے پناہ تشدد کیا گیا اور مبینہ طور پر ان کے ناخن بھی نکالے گئے۔
یہ دونوں پی ٹی آئی کارکنان 25 دن بعد آج عدالت میں پیش کیے گئے، جن میں سے ایک شدید زخمی ہے اور اپنے بائیں پاؤں کی حالت کے باعث جوتا پہننے کے قابل نہیں۔ یہ واضح ہے کہ عدالت میں تاخیر کا مقصد تشدد اور ظلم کے نشانات کو چھپانا تھا۔
بے شمار لاپتہ کارکنان کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا، اور ان کی حالت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ان پر کیا مظالم ڈھائے جو رہے ہیں۔ یہ ایک بہت بڑا انسانی المیہ ہے، جو 26 نومبر کے قتل عام اور اس کے بعد ہونے والے مظالم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
Copy from PTI Official page
0 Comments