پنجاب حکومت کے کاروبار کارڈ سمیت متعدد منصوبے ۔ 

پنجاب حکومت نے چھوٹے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ’کروبار کارڈ‘ اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔


یہ فیصلہ ہفتہ کو لاہور میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اسکیم کے تحت چھوٹے کاروبار کے اہل افراد کو 100,000 روپے سے لے کر 10 لاکھ روپے تک کے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔


مزید برآں، حکومت نے درمیانے درجے کے کاروباروں کی مدد کے لیے 'چیف منسٹر آسان کاروبار فنانسنگ اسکیم' متعارف کرائی۔


یہ اسکیم 30 ملین روپے تک کے قرضوں کی پیشکش کرے گی، جو پانچ سالوں میں قابل واپسی ہے۔


وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ ان اقدامات سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور صوبے کے کاروباری اور صنعتی شعبوں میں ترقی کو فروغ ملے گا۔


پنجاب حکومت کی جانب سے شروع کی گئی سکیمیں


گزشتہ ہفتے کے اوائل میں، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب کے عوام کو ریلیف اور مدد فراہم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کا آغاز کیا۔


ان میں پنجاب مفت سولر پینل اسکیم شامل ہے، جو ہر ماہ 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے بجلی کے صارفین کو 100,000 سولر سسٹم فراہم کرے گی۔


درخواست دہندگان کے شناختی کارڈ کے ذریعے تصدیق کے ساتھ سولر سسٹم مفت تقسیم کیے جائیں گے۔ اس تنصیب سے کاربن کے اخراج میں کمی اور وفاقی حکومت کی سبسڈیز پر بوجھ کم ہونے کی توقع ہے۔


ہونہار اسکالرشپ اسکیم کا افتتاح کیا گیا، جو کہ خواتین اور جنوبی پنجاب کی طالبات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، نجی اور سرکاری دونوں یونیورسٹیوں کے طلبہ کو 30,000 اسکالرشپس فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت کوالیفائی کرنے والے طلباء کی غیر ملکی تعلیم کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔


وزیراعلیٰ مریم نواز نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیا، پچھلی حکومتوں پر عوامی فنڈز کو نظر انداز کرنے پر تنقید کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ موجودہ انتظامیہ کی توجہ نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر مواقع فراہم کرنے پر ہے۔


مزید برآں، وزیراعلیٰ لیپ ٹاپ اور میرٹ سکالرشپ پروگرام کے تحت پنجاب بھر کے طلباء میں 90,000 لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔


اس پروگرام کا ہدف اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء، اقلیتی طلباء، اور طب اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں شامل ہیں۔


تقسیم کا پہلا مرحلہ جلد شروع ہونے والا ہے، اگلے 30 دنوں میں 5,000 لیپ ٹاپ کی توقع ہے۔


مریم نواز نے ڈائیلاسز کارڈ اسکیم کی بھی منظوری دی، جس میں ہر مریض کے علاج کے لیے 10 لاکھ روپے مختص کیے گئے، جس کا مقصد صوبے میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔


تقریب کے دوران، انہوں نے ملتان میں ایڈز کے پھیلاؤ پر بھی خطاب کیا، اس معاملے پر فوری کارروائی کی ہدایت کی۔