چترال ڈے کے حوالے سے اج قیوم سٹیڈئم پشاور میں
پروگرام کے ارگنائزرز کا انجمن ترقی کہوار پشاور، نعت کونسل پشاور ، تنظیم اہل سنت اور چترال کے مختلف مکتبہ فکر کے مذھبی و سماجی شخصیات کے ساتھ ایک اہم میٹنگ انجمن ترقی کہوار پشاور کے صدر رحمن اللہ طوفان کی زیر صدارت قیوم سٹیڈیم پشاور میں منعقد ہوا۔
پروگرام کے ارگنائزر بہاراحمد نے شرکاء کو خوش امدید کہتے یوئے میٹنگ کا مقصد واضح کیا کہ ہمارا بنیادی مقصد اس پروگرام کے ذریعے چترال کی تھذیب ثقافت اور روایات کی پاسداری کرتے ہوئے چترال کے نئ نسل کی راہنمائی ،اگاہی تربیت اور چترال کے حقیقی مسائل کو اجاگر کرنا اور چترال کا اچھا امیج دنیا کو دکھانا ہے۔ یہ پروگرام کسی فرد واحد یا تنظیم کا نہیں بلکہ پورے چترالیوں کا پروگرام ہے اور اسکو تمام تر خامیوں سے پاک اور مثالی ایونٹ بنانے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر ان تجاویز پر عمل کرکے ایک مثالی پروگرام ترتیب دینا ہے جو ہماری تھذیب وثقافت اور اسلامی روایات کی حقیقی عکاس ہو۔
پروگرام کے چیف ارگنائزر عمر خلیل اللہ نے چترال ڈے پروگرامات کے حوالے سے شرفاء کو اگاہ کیا اوربتایا کہ امسال پروگرام میں میوزک اور خواتین کے انڈور گیمز کے مقابلے جو بالکل الگ پردے میں ہال کے اندر ہوا کرتے تھے کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔
ہم مشکور ہیں کہ انجنن ترقی کہوا پشاورر، کی کابینہ نعت کونسل چترال ذمہ داراران، اہلسنت تنظیم کے سربراہ، طلحہ محمود فاؤنڈیشن چترال کے سر براہ اور دوسرے تمام علماء کرام کا کہ انہوں نے ہماری اس مشاورت میں شامل ہوکر اپنے مفید اراء سے ہمیں نوازا اور ہمارے ساتھ مل کر اس پروگرام کو شایان شان طریقے سے منانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔ اگرچہ پچھلے سال بھی ہم نے اپنے علماء کرام کی مشاورت سے کچھ عملی اقدامات اٹھائے تھے کہ خواتین کو مغیوب لباس کے ساتھ اس ایونٹ میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی بندے پر اگر شک گزرا کہ وہ نشے کی حالت میں پروگرام میں ایا ہے تو اس کو نکال دیا جائے گا ۔ خواتین کا سپورٹس کے مقابلے بالکل الگ ہال میں ہوگا جہاں مردوں کا داخلہ ممنوع ہوگا اور شام سے پہلے خواتین کو رخصت کرنے کا فیصلہ بھی ہوا تھا۔ ۔
ان تمام باتوں پر ہمارے علماء کرام اور خصوصا نعت کونسل کے ذمہ داران اوت منتظمین نے عمل دارامد کی بھرپور کی کوشش کی تھی۔ ان اقدامات کو امسال بھی برقرار رکھا جائے گا اور ساتھ ساتھ اس سال میوزکل نائٹ اور خواتین کے الگ پروگرام بھی نہیں ہوں گے۔امسال پروگرام کا بنیادی تھیم موسمیاتی تبدیلی کے چترال پر اثرات اور ہماری ذمہ داریاں ہیں۔ اس موضوع پر ماہرین کے خطاب کے ساتھ ساتھ دوسرے سالوں کی طرح نشہ اور بے پردگی کے موضوعات پر بھی سکالرز بات کریں گے۔
باقی دونوں اضلاع کے درمیان چترال کے روایتی کھیلوں کے مقابلے بھی ہوں گے۔ ایک رات حمدو نعت و قرات کے لئے مختص ہوگا جبکہ دوسری اور اخری رات مشاعرہ اور چترال کے مزاحیہ فنکاروں کا کامیڈی نائٹ ہوگا۔ پروگرام میں صوبے اور وفاق سے حکومتی اور عیر حکومتی اہم شخصیات کو بھی دعوت دی جائے گی۔
#Chitral #chitralculture #ChitralDay
0 Comments