موسیقی کی آواز سنتے ہی بچے کیوں جھومنے لگتے ہیں؟ – ایک تحقیقی جائزہ 




موسیقی کا اثر انسانی جذبات، رویے اور حرکات پر زمانہ قدیم سے تسلیم شدہ ہے۔ بالخصوص بچے جب کسی دھن یا موسیقی کی آواز سنتے ہیں تو بے ساختہ جھومنے، تال دینے یا ردھم پر حرکت کرنے لگتے ہیں۔ یہ رجحان صرف کسی خاص ثقافت یا علاقے تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر پایا جاتا ہے۔ اس تحقیقی مضمون میں ہم اس رویے کے پیچھے موجود سائنسی، نفسیاتی اور عصبیاتی عوامل کا جائزہ لیں گے۔


بچوں میں موسیقی پر ردعمل کے سائنسی اسباب


1. عصبیاتی اور دماغی عمل


بچوں کا دماغ مسلسل نشوونما کے مراحل سے گزرتا ہے اور موسیقی اس پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ تحقیق کے مطابق:


موسیقی سننے سے دماغ کے وہ حصے متحرک ہو جاتے ہیں جو تحریک (Motor Skills)، جذبات (Emotions) اور انعامی نظام (Reward System) سے جُڑے ہوتے ہیں۔


نوزائیدہ بچوں کے دماغ میں نیورونز کی ترتیب موسیقی کے ردھم کو پہچاننے اور اس کے مطابق جسم کو حرکت دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔


جب بچہ موسیقی کی دھن سنتا ہے تو اس کے دماغ میں ڈوپامین (Dopamine) نامی خوشی پیدا کرنے والا کیمیکل خارج ہوتا ہے، جو اسے جھومنے پر اکساتا ہے۔


2. فطری ردھم اور حرکت


انسانی جسم میں ایک قدرتی ردھم پایا جاتا ہے، جسے "بیالوجیکل ریتم" (Biological Rhythm) کہا جاتا ہے۔ بچے رحم مادر میں بھی ماں کے دل کی دھڑکن سنتے ہیں، جو ایک فطری ردھم فراہم کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ پیدائش کے بعد بھی ردھم پر مثبت ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔


تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ:


چھوٹے بچے مخصوص ردھم (Beats) کو فطری طور پر محسوس کرتے ہیں۔


5 ماہ کی عمر کے بچے بھی موسیقی کی دھن پر تال دینے کی کوشش کرتے ہیں۔


9 ماہ کے بچے مختلف قسم کے ردھم کو پہچان سکتے ہیں اور اس کے مطابق حرکت کر سکتے ہیں۔


نفسیاتی اور جذباتی عوامل


1. فطری خوشی اور تحرک


موسیقی بچوں میں خوشی اور جوش پیدا کرتی ہے۔ جب وہ موسیقی سنتے ہیں تو ان کے جسم میں اینڈورفنز (Endorphins) خارج ہوتے ہیں، جو انہیں متحرک ہونے اور جھومنے پر مجبور کرتے ہیں۔


2. والدین اور ماحول کا اثر


بچے اپنے اردگرد کے ماحول سے سیکھتے ہیں۔ اگر والدین یا بڑے افراد موسیقی پر جھومنے، تال دینے یا ناچنے کا رجحان رکھتے ہیں تو بچے بھی اسی عادت کو اپناتے ہیں۔


3. سیکھنے کا عمل اور مشاہدہ


بچے ہر نئی چیز کو کھیل اور تجربے کے طور پر لیتے ہیں۔ جب وہ موسیقی کی دھن سنتے ہیں تو اس پر ردعمل دینے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے ان کے دماغ میں حرکت اور موسیقی کے درمیان ربط پیدا ہوتا ہے۔


موسیقی کا بچوں کی نشوونما پر اثر


1. علمی (Cognitive) فوائد


موسیقی بچوں کی یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔


مختلف آوازوں کو سمجھنے اور زبان سیکھنے میں مدد دیتی ہے۔


ریاضی کی مہارتوں میں اضافہ کرتی ہے، کیونکہ موسیقی اور ریاضی کے اصولوں میں گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔


2. سماجی فوائد


موسیقی بچوں کو گروہی سرگرمیوں میں شامل ہونے کی ترغیب دیتی ہے۔


بچوں کی جذباتی ذہانت (Emotional Intelligence) کو بہتر بناتی ہے۔


دوسروں کے ساتھ تال میل اور اشتراک کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔


3. جسمانی فوائد


جھومنے اور حرکت کرنے سے بچوں کی موٹر اسکلز بہتر ہوتی ہیں۔


توازن اور جسمانی ہم آہنگی (Coordination) میں بہتری آتی ہے۔


توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور صحت مند نشوونما ممکن ہوتی ہے۔



بچوں کا موسیقی پر جھومنا نہ صرف ایک فطری اور سائنسی حقیقت ہے بلکہ یہ ان کی ذہنی، جسمانی اور جذباتی نشوونما میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ دماغی تحقیقات، نفسیاتی تجزیے اور سائنسی شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ موسیقی اور حرکت کے درمیان ایک فطری تعلق موجود ہے جو انسانی زندگی کے ابتدائی مراحل سے ہی ظاہر ہوتا ہے۔ چنانچہ والدین اور اساتذہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں کے لیے مثبت موسیقی کا انتخاب کریں تاکہ ان کی تخلیقی صلاحیتیں، ذہنی ارتقا اور جسمانی صحت بہتر ہو سکے۔